Heart Touching Sad Poetry In Urdu Text
بھلا آدمی تھا پہ نادان نکلا
سنا ہے کسی سے محبت کرے ہے
وفا نظر نہیں آتی کہیں زمانے میں
وفا کا ذکر کتابوں میں دیکھ لیتے ہیں
سنا ہے سچی ہو نیت تو راہ کھلتی ہے
چلو سفر نہ کریں کم سے کم ارادہ کریں
گزر گئی یہ عید بھی غمِ زندگی کی طرح
ہوتا کوئ اپنا تو ہم بھی خوشیاں منا لیتے۔۔۔۔
شمار میں نہ کروں گا فراق کے شب و روز
وہیں سے بات چلے گی جہاں سے ٹوٹی تھی
اس سے آگے کہانی کہانی سے باہر نکل جائے گی
کیا مناسب نہ ہو گا کہ مر جائیں ہم میر باقر علی
0 Comments